کوئٹہ: کلی اسماعیل کے علاقے میں کم سن طیبہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے الزام میں اس کے اپنے بھائی کو گرفتار کرلیا گیا جس نے اقبال جرم کرلیا۔
ذیشاننیوز کے مطابق کوئٹہ کے علاقے کلی اسماعیل میں اتوار کو 13 سالہ طیبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے رحمی کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معصوم طیبہ کو اس کے اپنے ہی بھائی نے زیادتی کرکے قتل کیا جس نے اپنے اس گھناؤنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کامران کے موبائل ریکارڈ سے کی جانے والی گفتگو کے بعد اسے گرفتار کیا گیا، جب کہ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بھی بنائی جائے گی۔
گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے کلی اسماعیل میں 13 سالہ بچی نیم بے ہوشی کی حالت میں کچرے کے ڈھیر سے ملی تھی، امدادی ادارے نے بچی کو فوراً سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا تھا تاہم بچی اسپتال پہنچتے ہی جاں بحق ہوگئی تھی۔ ڈاکٹرنے معصوم طیبہ کے ساتھ زیادتی اور تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ حتمی رپورٹ پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آئے گی۔ بچی کے بھائی کامران کے مطابق وہ آدھے گھنٹے کے لیے گھر سے باہر گیا اور واپس آیا تو اس کی بہن گھر سے غائب تھی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نےواقعےکا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو دوروز میں ملزم کو گرفتار کرنے کی ہدایت دی تھی۔
واضح رہے کہ ملک میں ننھی بچیوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے کئی واقعات منظرعام پر آچکے ہیں۔ گزشتہ روز مردان کے نواحی علاقے خرکی میں تیسری جماعت کی بچی کے ساتھ اسکول سے گھر آتے وقت زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا، جب کہ اس سے قبل مردان میں ہی ننھی عاصمہ کو بھی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا تھا۔
No comments: